سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) میت پختہ قبر بنانے کی وصیت کرے تو کیا حکم ہے؟

  • 25212
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 711

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا پختہ قبر بنوائی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اگر کوئی شخص مرنے سے پہلے وصیت کر گیا ہو کہ اس کی قبر پختہ بنوائی جائے تو کیا اس کی اس وصیت کو پورا کرنا اس کے ورثاء کا فرض ہے؟(آصف احسان ملک ستیانہ روڈ۔ فیصل آباد۔ ۱۱ اپریل ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’صحیح مسلم‘‘ وغیرہ میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ  کی روایت میں تصریح موجود ہے کہ آنحضرتﷺ نے منع فرمایا کہ قبر کو چونا گچ کیا جائے۔( صحیح مسلم،کتاب الجنائز، باب النھی عن تجصیص القبر، رقم:۹۷۰) امام محمد رحمہ اللہ  نے بھی اس کی کراہت کی تصریح کی ہے چنانچہ کتاب ’’الآثار‘‘ میں لکھتے ہیں، ہمارے نزدیک قبر کو چونا گچ کرنا یا مٹی سے لپائی کرنا مکروہ ہے۔ خلافِ شرع وصیت کی اصلاح ورثاء کے ذمہ ضروری ہے بصورتِ دیگر وہ بھی مجرم ٹھہریں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:150

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ