سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) قبروں کے درمیان جنازہ پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟

  • 25192
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 478

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج ایک جنازے میں شریک ہوئے۔ جہاں قبرستان میں دفن سے قبل جنازہ رکھ کر نمازِ جنازہ ادا کی گئی اور صفیں قبروں کو درمیان میں لے کر بنائی گئیں۔ کیا یہ عمل جائز ہے؟(عبدالکبیر گزدر عفی عنہ) (۱۹ ستمبر۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبروں کے درمیان نمازِ جنازہ پڑھنی منع ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے:

’ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: نَهَی أَنْ یُصَلَّی عَلَی الْجَنَائِزِ بَیْنَ الْقُبُورِ۔‘( رواه الطبرانی فی الاوسط ،برقم:۵۶۳۱ واسنادہ حسن -مجمع الزوائد: ۳/ ۳۶،بَابُ الصَّلَاةِ عَلَی الْجِنَازَةِ بَیْنَ الْقُبُورِ،رقم:۴۱۸۷)

’’ نبیﷺ نے قبروں کے درمیان جنازہ پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘

 دوسری روایت میں ہے: قبرستان اور حمام کے علاوہ تمام زمین مسجد ہے ۔‘‘

اورتیسری روایت میں ہے:

’اجْعَلُوا فِی بُیُوتِکُمْ مِنْ صَلاَتِکُمْ وَلاَ تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا ۔‘ (صحیح البخاری،بَابُ کَرَاهِیَةِ الصَّلاَةِ فِی المَقَابِرِ،رقم:۴۳۲)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:134

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ