سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(68) نمازِ جنازہ میں امیر اور غریب میں فرق کرنا

  • 25183
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 770

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازِ جنازہ غائبانہ جمعہ کی نماز کے بعد ادا کی جاتی ہے لیکن عام اہل حدیث کی نہیں بلکہ خطیب، امیر، یا شوریٰ کا اراکین کے رشتہ داروں کی اور باقی کو کہتے ہیں کہ دعا کر لیتے ہیں۔ یہ فرق جائز یا ناجائز ؟ (سائلـ : محمد عبدالکبیر) (۹ دسمبر ۱۹۹۴ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل یہ ہے کہ فوت شدہ سب حضرات کے لیے دعائے مغفرت کی جائے۔ غائبانہ جنازہ کا صرف جواز ہے اگر کوئی اس پر عمل کرنا چاہے تو پھر بلاامتیاز سب سے مساوی سلوک ہوناچاہیے کیونکہ دین اسلام مساوات کادرس دیتا ہے۔

   ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:127

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ