سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(54) نمازِ جنازہ میں تاخیر سے شریک ہونے والا کیا کرے؟

  • 25169
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 674

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازِ جنازہ میں ایک یا دوتکبیرات کے بعد ملنے والا شخص امام کے ساتھ سلام پھیرے گا یا بعد میں اپنی نماز مکمل کرے گا۔ جب کہ وہ فاتحہ اور درود سے محروم رہا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعد میں زوائد مکمل کرے چنانچہ علامہ عبدالرحمن مبارک پوری فرماتے ہیں:

جنازہ کی نماز پوری نہ ملے تو دیگر نمازوں کی مثل جس قدر امام کے ساتھ ملے، اس کو امام کے ساتھ پڑھ لے اور جس قدر فوت ہوگئی ہو، اس کو امام کے سلام پھیرنے کے بعد پوری کرلے۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:

’فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا۔‘( صحیح البخاری،بَابُ قَولِ الرَّجُلِ: فَاتَتنَا الصَّلاَةُ،رقم:۶۳۵)

 یعنی جو امام کے ساتھ پائو اس کو پڑھ لو اور جو فوت ہو اس کو پوری کرلو۔

سو آپ کا یہ حکم نمازِ جنازہ کو بھی شامل ہے۔ ’’موطا‘‘ امام مالک میں ہے۔ امام مالک نے زہری سے پوچھا کہ کوئی شخص نمازِ جنازہ کی بعض تکبیروں کو پالے اور بعض تکبیریں فوت ہوجائیں تو کیا کرے۔ انہوں نے فرمایا: کہ جو تکبیر فوت ہوجائے اس کو قضاء کرلے۔ (کتاب الجنائز، ص:۶۲)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:116

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ