السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ باقاعدہ اشتہاری مہم کے ذریعہ تشہیر کے بعد پڑھی جاتی ہے۔ رکشوں پر اعلانات کرکے دھوم دھام سے اپنی جہادی کارکردگی کو مبالغہ آمیز انداز سے بیان کیا جاتا ہے، لوگوں میں اپنا حلقہ وسیع اور اثر ورسوخ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سوال صرف اتنا ہے کہ تعزیت مسنون کی بجائے غائبانہ نمازِ جنازہ اور وہ بھی شہید کا … اس فعل کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
راجح مسلک کے مطابق ’’شہید فی المعرکہ‘‘ کی نمازِ جنازہ نہیں۔ پھر اس مہم جوئی کا رکشوں وغیرہ پر اعلان کرنا جاہلی رُسوم کا حصہ ہے۔ اس بُری رسم سے احتراز کرنا ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب