السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نمازِ جنازہ میں ایک یا دوتکبیرات کے بعد ملنے والا شخص امام کے ساتھ سلام پھیرے گا یا بعد میں اپنی نماز مکمل کرے گا۔ جب کہ وہ فاتحہ اور درود سے محروم رہا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بعد میں زوائد مکمل کریچنانچہ علامہ عبدالرحمن مبارک پوری فرماتے ہیں:
جنازہ کی نماز پوری نہ ملے تو دیگر نمازوں کی مثل جس قدر امام کے ساتھ ملے، اس کو امام کے ساتھ پڑھ لے اور جس قدر فوت ہوگئی ہو، اس کو امام کے سلام پھیرنے کے بعد پوری کرلے۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:
’ فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا۔‘( صحیح البخاری،بَابُ قَولِ الرَّجُلِ: فَاتَتنَا الصَّلاَةُ،رقم:۶۳۵)
یعنی جو امام کے ساتھ پائو اس کو پڑھ لو اور جو فوت ہو اس کو پوری کرلو۔
سو آپ کا یہ حکم نمازِ جنازہ کو بھی شامل ہے۔ ’’موطا‘‘ امام مالک میں ہے۔ امام مالک نے زہری سے پوچھا کہ کوئی شخص نمازِ جنازہ کی بعض تکبیروں کو پالے اور بعض تکبیریں فوت ہوجائیں تو کیا کرے۔ انہوں نے فرمایا: کہ جو تکبیر فوت ہوجائے اس کو قضاء کرلے۔ (کتاب الجنائز، ص:۶۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب