السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا صدقہ فطر کی رقم سے کپڑے خرید کر ان افراد یا خاندانوں کو دیے جاسکتے ہیں جن کے پاس ضرورت کے مطابق لباس نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور ان کے ہم خیال علما کا قول پیش نظر رکھا جائے، جو صدقہ فطر میں قیمت ادا کرنا جائز سمجھتے ہیں اور اس مقام پر اس اجتہاد کا اعتبار کیاجاسکتا ہے تو اس کی یہ صورت بھی ہوسکتی ہے کہ غریب آدمی کو اس رقم کا مالک بنا دیا جائے اور وہ اپنی مرضی سے حسب ِضرورت اسے خرچ کرے۔ سواے اس صورت کے کہ یہ غریب لوگ یتیم بچے ہوں یا کم عقل ہوں اور صدقہ فطر کا منتظم ہی ان کا سرپرست ہو۔ لیکن یہ فرض کرلینا کہ تمام حاجت مند کم عقل ہیں، جن کے معاملات کے نگران اور ان کی طرف سے ان کے مال میں تصرف کرنے والے وہی ہیں جوصدقہ فطر اداکرنے والے ہیں، تو یہ سوچ درست نہیں، واللہ اعلم
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب