السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب خطیب خطبہ دے رہا ہو یعنی ’’اَلحَمدُ لِلّٰهِ نَحمَدُهٗ وَ نَستَعِینُهٗ وَ نَستَغفِرُهٗ‘‘ پڑھ رہا ہو تو بعض لوگ اس طرح بیٹھ جاتے ہیں جس طرح التحیات میں بیٹھا جاتا ہے اس بات کے جواز میں کوئی حدیث پاک سے ثبوت ملتا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خطبہ کے دوران مستمع(سننے والے) کے لیے بیٹھنے کی کوئی خاص کیفیت حدیث میں وارد نہیں۔ ہرممکنہ جائز صورت میں بیٹھنا جائز ہے۔ اس میں ’’التحیات‘‘ کی ظاہر کیفیت بھی داخل ہے۔
البتہ ’نَهَی عَنِ الحِبوَةَ یَومَ الجُمُعَةِ وَالإِمَامُ یَخطُبُ‘
خطبہ کے دوران گوٹھ مار کر بیٹھنے سے آپﷺ نے منع فرمایا ہے۔( سنن ترمذی،بَابُ مَا جَاءَ فِی کَرَاهِیَةِ الِاحتِبَاءِ وَالإِمَامُ یَخطُبُ،رقم:۵۱۴)
گوٹھ مارنا اس نشست کو کہتے ہیں کہ ہاتھ یا کپڑے کے ساتھ رانوں کو پیٹ سے ملا کر بیٹھیں۔ اس طرح بیٹھنے سے عموماً نیند آجاتی ہے، پھر آدمی خطبہ نہیں سن سکتا اور ایسا آدمی اکثر گر بھی پڑتا ہے۔(صلوٰۃ الرسولﷺ)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب