سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(995) جمع تقدیم کرنے والا عشاء کی نماز مغرب کے وقت پڑھے تو وِتر کب پڑھے؟

  • 25005
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 504

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمع تقدیم کرنے والا عشاء کی نماز مغرب کے وقت پڑھے تو وِتر اسی وقت پڑھ سکتا ہے یا غروبِ شفق کے بعد پڑھنا ضروری ہے ۔ (ابو عبدا لرحمن سلفی ، مسجد قدس، ٹاؤن شپ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ شافعیہ اور حنابلہ اس بات کے قائل ہیں کہ عشاء کی جمع تقدیم کی صورت میں شفق غائب ہونے سے قبل وتر پڑھے جا سکتے ہیں جب کہ مالکیہ اس بات کے قائل نہیں اور حنفیہ کے نزدیک عشاء کی جمع تقدیم ویسے ہی غیر درست ہے۔ اس کا تقاضاہے کہ وقت سے پہلے میرے نزدیک وِتر بطریق جائز نہ ہوں۔( مرعاۃ المفاتیح :۲۰۵/۲)

اس صورت میں بظاہر جواز ہے کیونکہ عام حالات میں وتر عشاء کے تابع ہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:803

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ