السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز قصر کتنی مسافت سے شروع ہوتی ہے اور کتنے دن تک آدمی مسافر ہو کر قصر نماز ادا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آدمی مسافر بن جائے تو نمازِ قصر ہو سکتی ہے۔ بعض اہلِ علم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کے پیشِ نظر نو کوس(اٹھارہ کلو میٹر) بیان کی ہے۔
عزم بالجزم (پختہ عزم کی وجہ) سے قریباً چار روز تک قصر ہو سکتی ہے۔ کیونکہ رسول اﷲﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر ۴ ذوالحجہ کو مکہ مکرمہ داخل ہوئے اور آٹھ ذوالحجہ کو منیٰ کی طرف روانہ ہوئے اور آپ ان ایام میں دو گانہ پڑھتے رہے اور یہ قیام بہ نیت عزم بالجزم تھا اور تردّد (شک) کی صورت میں بلاحصر(مسلسل) دوگانہ درست ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اہلِ علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ مسافرجب تک اقامت کی پختہ نیت نہ کرے، قصر کر سکتا ہے۔ خواہ کئی سال گزر جائیں۔ (سنن ترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی کَم تُقصَرُ الصَّلاَۃُ، رقم:۵۴۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب