السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سفر میں کتنے دن نمازِ قصر ادا کی جاسکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عزم و جزم کی صورت میں تین چار دن مسافر قصر کر سکتا ہے۔ نبیﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر ۴/ذوالحجہ کو مکہ میں داخل ہوئے اور آٹھ کو منیٰ کی طرف روانہ ہوئے۔ آپﷺ کا یہ قیام بہ نیت عزم و جزم تھا اور تردّد کی صورت میں بلا تعیین أیام قصر پڑھنا درست ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ مسافر جب تک اقامت کی پختہ نیت نہ کرے قصر کر سکتا ہے خواہ کئی سال گزر جائیں۔ سنن ترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی کَم تُقصَرُ الصَّلاَۃُ ،رقم:۵۴۸
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب