سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(960) ملازمت والی جگہ پر نمازِ قصر پڑھنا

  • 24969
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 819

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص سرکاری ملازمت اختیار کرتا ہے اور اسے گھر سے اتنے فاصلے پر تعینات کیا جاتا ہے کہ وہ قصر نماز پڑھے لیکن اگر وہ جائے ملازمت پر رہائش پذیر ہو جاتا ہے اور اسے یہ بھی معلوم ہے کہ اس کا تبادلہ یہاں سے کسی وقت بھی ہو سکتا ہے تو اس صورت میں اسے قصر نماز ادا کرنی چاہیے یا مکمل نماز؟ دوسری صورت یہ ہے کہ ایک شخص گھر سے اتنے فاصلے پر ملازمت کر رہا ہے کہ وہ قصر نماز پڑھ سکتا ہے لیکن روزانہ کا سفر طے کرکے آتا جاتا ہے اور کبھی کبھار جائے ملازمت پر رہائش پذیر ہو جاتا ہے تو کیا اس دوران میں وہ قصر نماز پڑھے یا مکمل نماز؟ تیسری صورت یہ ہے کہ ایک افسر کو مختلف مقامات کے دورے کرنے پڑتے ہیں اور دفتر سے جائے دورہ تک اتنا فاصلہ ہے کہ قصر پڑھی جائے لیکن عام حالات میں اسے خانگی سہولیات سے بڑھ کر سہولیات ہیں اور وہ علاقہ اُس کا گھر تصوّر کیا جاتا ہے۔ تو کیا وہ افسر اس دوران قصر نماز ادا کرے یا مکمل؟ چوتھی صورت یہ ہے کہ ایک ڈرائیور یا کنڈیکٹراور اسی طرح ریل گاڑی کا عملہ جسے باقاعدگی سے اپنی گاڑی کے ساتھ پشاور تاکراچی آنا جانا پڑتا ہے تو کیا اسے ان فرائض کی انجام دہی کے دوران قصر نماز پڑھنی پڑے گی یا مکمل؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت نمبر:۱۔ایسی صورت میں نماز مکمل پڑھے گا۔ کیونکہ یہ مقیم ہے مسافر نہیں۔

صورت نمبر:۲۔ قصر کر سکتا ہے اور جائے ملازمت میں پوری نماز پڑھے گا۔

صورت نمبر:۳۔قصر کی اجازت ہے۔

صورت نمبر:۴۔ دورانِ سفر قصر کی اجازت ہے۔ ’’علت مشترک‘‘ سفر ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:787

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ