سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(958) ملکیت والے مقام پر نماز

  • 24967
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 533

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے والد محترم اپنا آبائی گاؤں چھوڑ کر سیالکوٹ میں مستقل رہائش اختیار کر چکے ہیں گاؤں میں ان کی اب ذاتی رہائش کوئی نہیں ہے ایک دینی ادارہ قائم کر رکھا ہے۔ ہفتہ عشرہ بعد دو یوم کے لیے ادارہ کا نظم و نسق دیکھنے جاتے ہیں۔ ان کے لیے کیا حکم ہے کہ گاؤں میں نمازِ قصر پڑھیں یا مکمل؟ حدیثِ رسول ﷺ سے واضح فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورتِ مرقومہ میں آپ کے والد محترم نمازِ قصر پڑھ سکتے ہیں۔ پہلی بات یہ ہے کہ وہ مسافر ہیں اور مسافر کے لیے صلوۃِ قصر مشروع ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ یہاں ملکیتِ ارضی کا مسئلہ بھی مفقود ہے جس کی بناء پر بعض سلف اتمامِ صلوٰۃ(نمازِ مکمل کرنے) کے قائل ہیں۔ ’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ میں اس امر کی تصریح موجود ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:786

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ