السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں سفر میں جاتا ہوں مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ میری فلاں نماز سفر میں رہ جائے گی تو میں وہ نماز پوری پڑھوں یا آدھی؟ اور سفر میں رہی ہوئی نماز گھر میں آکر پوری پڑھوں یا آدھی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر سفر کا آغاز نہیں کیا تو نماز پوری پڑھیں، کیونکہ فی الوقت آپ مقیم ہیں، اور حالت ِ سفر میں فوت شدہ نماز کے متعلق احتیاط کا تقاضا ہے کہ بحالتِ اقامت پوری پڑھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سفر میں دو گانہ پڑھنا راجح مذہب کے مطابق افضل ہے۔ واجب نہیں۔ حدیث میں ہے:
’إِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ اَن تُؤتٰی رُخصَةٌ‘(صحیح ابن خزیمة،بَابُ استِحبَابِ قَصرِ الصَّلَاةِ فِی السَّفَرِ لِقَبُولِ الرُّخصَةِ الَّتِی رَخَّصَ اللَّهُ …الخ، رقم:۹۵۰)
یعنی ’’اﷲ عزوجل پسند فرماتا ہے کہ اس کی رخصت قبول کی جائے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب