سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(949) سفر میں رہی ہوئی نماز قصر یا مکمل

  • 24958
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 601

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں سفر میں جاتا ہوں مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ میری فلاں نماز سفر میں رہ جائے گی تو میں وہ نماز پوری پڑھوں یا آدھی؟ اور سفر میں رہی ہوئی نماز گھر میں آکر پوری پڑھوں یا آدھی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر سفر کا آغاز نہیں کیا تو نماز پوری پڑھیں، کیونکہ فی الوقت آپ مقیم ہیں، اور حالت ِ سفر میں فوت شدہ نماز کے متعلق احتیاط کا تقاضا ہے کہ بحالتِ اقامت پوری پڑھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سفر میں دو گانہ پڑھنا راجح مذہب کے مطابق افضل ہے۔ واجب نہیں۔ حدیث میں ہے:

’إِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ اَن تُؤتٰی رُخصَةٌ‘(صحیح ابن خزیمة،بَابُ استِحبَابِ قَصرِ الصَّلَاةِ فِی السَّفَرِ لِقَبُولِ الرُّخصَةِ الَّتِی رَخَّصَ اللَّهُ  …الخ، رقم:۹۵۰)

یعنی ’’اﷲ عزوجل پسند فرماتا ہے کہ اس کی رخصت قبول کی جائے۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:783

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ