السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
طائف سے بیت الحرام تقریباً۹۰ کلو میٹر ہے کیا وہاں جا کر ہمیں نماز قصر ادا کرنی چاہیے یا پوری؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ وہاں ایک نماز کا لاکھ درجہ ثواب ملتا ہے۔ اس لیے پوری نماز ادا کرنا زیادہ قابلِ ثواب ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
راجح مذہب کے مطابق سفر میں ’’نمازِ قصر‘‘ افضل ہے واجب نہیں۔ لہٰذا آپ کو بھی افضل فعل کا اہتمام کرنا چاہیے۔ نبی اکرمﷺ مختلف اسفار میںمدینہ منورہ سے جب کبھی مکہ مکرمہ تشریف لائے تو قصر پڑھتے رہے۔ حالانکہ آپﷺ کے پیشِ نظر بھی تو یہ بات تھی کہ مسجد الحرام میں ثواب زیادہ ہے۔ اس کے باوجود آپ نے صلوٰۃِ قصر ہی پڑھی ہے۔
﴿لَقَد كانَ لَكُم فى رَسولِ اللَّهِ أُسوَةٌ حَسَنَةٌ ...﴿٢١﴾... سورة الاحزاب
اجر میں کمی و بیشی کا تعلق روزِ جزاء سے ہے، جس کے نتائج نیتوں کے مطابق برآمد ہوں گے۔ دنیا میں اس کا فیصلہ کرنا ممکن نہیں۔ ہاں البتہ اگر مقیم امام کی اقتداء میں نماز ادا کی جائے تو اس کا اتمام (مکمل کرنا) ضروری ہے۔ چاہے خانہ کعبہ ہو، یا اس کے علاوہ کوئی اور مقام۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب