سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(937) مسافر مقامی امام کے پیچھے آخری دو رکعت میں شامل ہو تو کیا کرے؟

  • 24946
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 613

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسافرمقیم کے پیچھے آخری دو رکعت میں شامل ہو تو امام کے ساتھ ہی دو رکعت پر سلام پھیر کر نماز ختم کر دے تو جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسافر مقامی امام کی اقتداء میں پوری نماز پڑھے، قصر نہ کرے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما  سے دریافت ہوا:

’ مَا بَالُ المُسَافِرَ یُصَلِّی رَکعَتَینِ اِذَا انفَرَدَ وَ اَربَعًا اِذَا ائتَمَّ بِمُقِیمٍ فَقَالَ تِلكَ السُّنَّة‘ (رواه احمد) صحیح ابن خزیمه،بَابُ إِبَاحَةِ قَصْرِ الْمُسَافِرِ الصَّلَاةَ …الخ،رقم:۹۵۱،۹۵۲)

یعنی مسافر کا کیا حال ہے جب اکیلا ہو تو دو رکعتیں پڑھتا ہے اور جب مقیم کی اقتداء میں ہو تو چار، جواباً فرمایا کہ سنت طریقہ ہے۔‘‘

بروایتِ ’’طحاوی‘‘ امام ابوحنیفہ اور صاحبین کا مسلک یہی ہے۔ نیز امام شافعی، ثوری اور احمد رحمہم اللہ  بھی اسی بات کے قائل ہیں۔ (المغنی:۲۸۴/۱)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:777

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ