السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص سفر میں امامت کرا رہا ہے اور وہ ظہر کی نماز میں دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیتا ہے تو کیا مقتدی حضرات کی باقی نماز باجماعت سمجھی جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسافر امام کے دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد مقیم مقتدی کی باقی نماز بلاشبہ انفرادی ہے۔ لیکن وہ اپنی نیت کے اعتبار سے جماعت کے اجر و ثواب سے محروم نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب