السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی حج یا عمرہ سے واپس گھر آیا، محلہ کی مسجد میںگیا، عصر کی نماز کے بعد پہنچا، اس نے خود بھی عصر پہلے پڑھی ہوئی ہے۔ کیا وہ اب’’تحیة المسجد‘‘ پڑھ سکتا ہے ؟ اور کیا وہ نفل شکرانہ جو کہ حج سے واپسی پر پڑھی جاتی ہیں، پڑھ سکتا ہے ؟ یا مندرجہ دونوں نوافل کو اکٹھا پڑھ سکتا ہے ؟ یا مغرب کی نماز کے بعد پڑھے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی صورت میں بہتر ہے، حاجی مسجد میں داخل ہونے کے بجائے سیدھا اپنے گھر چلا جائے اور مسجد میں داخلہ کی صورت میں صرف دو رکعت’’تحیۃ المسجد‘‘ پڑھنے کی اجازت ہے۔ مزید نہیں۔ یادرہے! حج سے واپسی کے بعد بطورِ خاص شکرانے کے نوافل ادا کرنے شرع میں ثابت نہیں۔ ہاں البتہ بلاقید سفر سے واپسی کے بعد رسول اﷲﷺ دو رکعت مسجد میں ادا کرتے تھے۔( تحفة الذاکرین، ص:۱۶۷، صحیح البخاری، بَابُ الصَّلاَۃِ إِذَا قَدِمَ مِن سَفَرٍ،قبل رقم :۴۴۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب