السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
’’نمازِ استخارہ‘‘ کا مفصل طریقہ احادیث سے ثابت شدہ بتا دیں۔ نیز یہ کہ استخارہ کن کن کاموں کے لیے کیا جا سکتا ہے؟ اور کیا اس کے کرنے کے بعد باتیں کرنے کی اجازت ہوتی ہے؟ کیا اس کے لیے کوئی وقت مقرر ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دو رکعتیں نفل پڑھ کر ’اَللّٰهُمَّ اِنِّی أَستَخِیرُكَ بِعِلمِكَ…الخ‘(صحیح البخاری ،بَابُ الدُّعَاءِ عِندَ الِاستِخَارَةِ، رقم:۶۳۸۲،سنن ابن ماجه،بَابُ مَا جَاءَ فِی صَلَاةِ الِاستِخَارَةِ،رقم:۱۳۸۳) دعا پڑھیں اور اپنی ضرورت کا اظہار بھی کریں۔
جملہ مباح اور جائز کاموں میں استخارہ ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد باتیں کرنے کی اجازت ہے، کسی حدیث میں ممانعت وارد نہیں۔ نیز اس کے لیے کوئی خاص وقت بھی مقرر نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب