السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دعاے قنوت سے پہلے تکبیر کہنا بعض اسلاف سے ثابت ہے لیکن کیا کسی صحابی سے صحیح سند کے ساتھ تکبیر کہنا ثابت ہے؟ یا کبار تابعین میں سے کسی ایسے تابعی سے جو ثقہ ہی سے روایت کرتا ہے غیر ثقہ کی طرف التفات نہ کرتا ہو۔(وقار علی،کریم پارک لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
’’قیام اللیل‘‘مروزی(ص:۲۲۹) پر ’’بَابُ التَّکبِیرِ لِلقُنُوتِ‘‘ کے عنوان کے تحت حضرت عمر، علی، ابن مسعود رضی اللہ عنہما وغیرہ کے آثار ہیں۔ جن میں اس امر کی تصریح موجود ہے۔’’الاستیعاب‘‘ ابن عبد البر (۲/ ۱۹۴۶، ۴۱۸) میں، ایک مرفوع روایت بھی ہے۔ لیکن نہایت ضعیف ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب