السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ نے ایک دو مرتبہ الاعتصام میں جواباً تحریر فرمایا تھا کہ رکوع سے قبل دعاے قنوت افضل ہے اور میں نے اس کی تصدیق بھی کر لی کہ واقعی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم عرصہ تک قبل از رکوع دعا فرماتے رہے ۔ کیا احناف کی طرح رفع یدین کرکے یا ہاتھ باندھے ہی دعاے قنوت پڑھنی چاہیے؟ اور اہلِ حدیث حضرات کبھی بھی رکوع سے قبل نہیں پڑھتے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واقعی دعاے قنوت قبل از رکوع افضل ہے، اس پر عمل ہونا چاہیے۔ البتہ حنفیہ کا طریقۂ دعا صحیح احادیث سے ثابت نہیں۔’’قنوت‘‘ میں رفع یدین مرفوعاً ثابت نہیں۔ البتہ آثار میںوارد ہے۔ چنانچہ مقتدی جس حالت میں ہے، اسی میں دعا پڑھ لے۔ مزید تصرف کی ضرورت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب