السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دعاے قنوت رکوع کے بعد ثابت ہے یا رکوع سے قبل؟ تین وِتر پڑھنے کا طریقہ بھی بتائیں۔ درمیانی التحیات پڑھنا ہے یا نہیں؟
رسالہ ’’الاعتصام‘‘ مؤرخہ۱۵/اکتوبر/۱۹۹۳ء میں بیان ہواہے کہ وِتر کی دعا رکوع سے قبل مانگنی چاہیے کیا بعد میں مانگنا بدعت ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دعائے قنوت قبل از رکوع اور بعد از رکوع دونوں طرح درست ہے۔ البتہ أولیٰ بات یہ معلوم ہوتی ہے، کہ قبل از رکوع مانگی جائے۔ تین وِتر کی صورت میں ’’فصل‘‘ اور ’’وصل‘‘ دونوں طرح درست ہے۔ بہتر یہ ہے، کہ ’’فصل‘‘ کیا جائے، یعنی دو رکعت پر سلام پھیر کر، تیسری علیحدہ پڑھی جائے۔ تین رکعت اکٹھی کی صورت میں درمیانی تشہد نہ پڑھا جائے۔ کیونکہ اس سے نمازِ مغرب کے ساتھ مشابہت پید ا ہو جاتی ہے، جس کی حدیث میں ممانعت آئی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب