سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(850) مسجدِ نبوی میں تراویح کی نماز باجماعت

  • 24859
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1096

سوال

(850) مسجدِ نبوی میں تراویح کی نماز باجماعت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجدِ نبوی میں تراویح کی نماز کی جماعت کب شروع ہوئی اور رکعات کی تعداد کتنی تھی۔ آٹھ یا بیس۔ دلیل حدیث سے دیں۔ اگر ۸ رکعات تھی تو پھر بیس رکعات کا اختلاف کب شروع ہوا اور سب سے پہلے کس امام یا صحابی نے اختلاف کیا؟ اور کس مسجد سے اختلاف شروع ہوا اور کس دور میں؟ حنفی لوگ آج بھی مسجد نبوی کی دلیل دیتے ہیں کہ وہاں بیس رکعات پڑھی جاتی ہیں اور مکہ مکرمہ مسجد حرام میں بھی ۲۰ رکعات پڑھائی جاتی ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آٹھ رکعات تراویح عہدِ نبوی میں شروع ہوئیں۔ آپ زندگی بھر آٹھ ہی پڑھتے رہے، جس طرح کہ صحیح بخاری وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  کی حدیث میں واضح ہے۔(صحیح البخاری،بَابُ فَضلِ مَن قَامَ رَمَضَانَ ،رقم:۲۰۱۳)

اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ  کی روایت میں بھی اس امر کی تصریح موجود ہے۔ بیس رکعات کی نسبت لوگوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ  کی طرف کی ہے لیکن یہ بات درست نہیں، کیونکہ بسندِ صحیح حضرت عمر رضی اللہ عنہ  سے بھی آٹھ رکعات ہی ثابت ہیں اور حرمین شریفین میں عام نوافل کے طور پر اضافہ کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آخری عشرہ میں مزید اضافہ کر لیتے ہیں اور ائمہ بھی بدلتے رہتے ہیں، جب کہ سعودی عرب میں حرمین شریفین کے علاوہ اکثر و بیشتر آٹھ رکعات پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔ مسئلہ ہذا میں تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! ’’انوار المصابیح‘‘ مؤلفہ مولانا نذیر احمد رحمہ اﷲ تعالیٰ۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:727

محدث فتویٰ

تبصرے