سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(841) امام کا نمازِ تراویح میں قرآن سے دیکھ کر جماعت کر وانا

  • 24850
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 535

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا امام تراویح میں قرآن سے دیکھ کر جماعت کر اسکتا ہے یہاں اکثر لوگ حافظ نہیں، لہٰذا یہی طریقہ رائج ہے ؟ بعض کا خیال ہے کہ ایسا جائز نہیں، سامع تو قرآن کھول سکتا ہے لیکن امام نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’ابن ابی شیبہ‘‘ میں ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  کا مدبَّر غلام (وہ غلام جسے آقا یہ کہہ دے کہ تو میرے مرنے کے بعد آزاد ہے) ’’ذکوان‘‘ رمضان میں مصحف سے دیکھ کر ان کی امامت کراتا تھا۔ مصنف ابن ابی شیبۃ،رقم:۷۲۱۷،۸۲۱۸

بخاری کے ’’ترجمۃ الباب‘‘ میں الفاظ یوں ہیں:

’ وَ کَانَت عَائِشَةُ یَؤُمُّهَا عَبدُهَا ذَکوَانُ مِنَ المُصحَفِ‘صحیح البخاری، فَمَن جَاءَ بَعدَ ذَلِكَ فَإِنَّمَا یَجِیء ُ بِحَقٍّ إِلَی الصَّلَاةِ،فتح الباری،۱۸۴/۲

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  رقمطراز ہیں:

’ اُستُدِلَّ بِهٖ عَلٰی جَوَازِ قِرَائَةِ المُصَلِّی مِنَ المُصحَفِ۔‘

 یعنی اس سے استدلال کیا گیا ہے کہ نمازی قرآن سے دیکھ کر پڑھ سکتا ہے۔(حوالہ مذکور،ص:۱۵۸)

اس سے معلوم ہوا کہ قرآن سے دیکھ کر اِمامت کرانے میں کوئی حرج نہیں۔ سامع اور اِمام کی تفریق کی کوئی وجہ نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:723

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ