السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ تراویح تین دن پڑھائی ۔ اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور سے نمازِ تراویح بہت التزام سے ادا کی جاتی رہی۔ اسے سنت مؤکدہ کہیں گے یا غیر مؤکدہ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین روز نمازِ تراویح پڑھائی پھر فرضیت کے ڈر سے اس کو ترک کر دیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی وجہ سے علت زائل ہوگئی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دوبارہ اس عملِ خیر کو شروع کر دیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قصد و ارادہ اور شوقِ تراویح سے معلوم ہوتا ہے کہ تراویح کی ادائیگی سنت مؤکدہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب