السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ نے ’’الاعتصام‘‘ کی قریبی اشاعت میں تحریر فرمایا ہے کہ جمعہ کی نماز میں فرض کے بعد مسجد میں چار رکعت پڑھی جائیں۔ خواہ کوئی شخص خطبہ شروع ہونے کے بعد ہی آئے اور اس نے ’’تحیۃ المسجد‘‘ ہی ادا کی ہو۔ حل طلب مسئلہ یہ ہے کہ یہ چار رکعت سنت ہیں یا دو رکعت سنت اور دو نفل؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ سب نوافل( فرض سے زائد) ہیں۔ محدثین کے نزدیک تفریق کا تصور نہیں۔ تفریق کی اصطلاح حادث ہے، یعنی بعد میں فقہائے کرام کی ایجاد ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب