السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مغرب کے بعد اکثر احناف اور راقم بھی ماضی میں ۶ نوافل ’’ صلاۃ الاوابین‘‘ کے پڑھتا رہا ہے ان کی حدیث کی روشنی میں کیا حقیقت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھنے والی روایت سخت ضعیف ہے۔ اس میں راوی عمر بن ابی خثعم کو امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’منکر الحدیث‘‘ قرار دیا ہے۔ اس روایت کے دیگر طُرق بھی ضعیف ہیں۔ اصلاً احادیث میں ’’ صلاۃ الاوابین‘‘ چاشت کی نماز کو کہا جاتا ہے۔ اس نام کا اطلاق اس نماز پر نہیں ہوا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب