سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(799) فجر کی سنتوں کی ادائیگی کا اصل وقت کونسا ہے؟

  • 24808
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 545

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی سفر میں جا رہا ہے صبح کی نماز کا وقت ہو جاتا ہے چند آدمی اور بھی اس کے ساتھ نماز پڑھنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اب جلدی جلدی وضو کرکے جماعت کھڑی کرتے ہیں تو وہ آدمی کہتا ہے کہ پہلے سنتوں کو ادا کرلیںوہ کہتے ہیں بعد میں پڑھ لیں اس نے روک دیا ۔سنتوں کا وقت پہلے ہے سنتیں پڑھو۔ پھر جماعت کریں گے کیا اس آدمی کا ایسا کرنا صحیح ہے یا بعد میں بھی سنت ادا کر سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل یہ ہے کہ فجر کی سنتیں فرضوں سے پہلے ادا کی جائیں۔ تنگیٔ وقت کی بناء پر بعد میں بھی ادا ہو سکتی ہیں۔ جن لوگوں نے بلا وجہ ان کو معرض التواء میں ڈالنے کا مشور دیا ہے۔ ان کا طرزِ عمل درست نہیں۔ جب وقت ہو، تو سنت فرض سے پہلے ادا کرنی چاہیے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:683

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ