سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(790) دو تین دن بعد حالتِ جنابت کا علم ہو تو ادا شدہ نمازوں کا حکم

  • 24799
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 487

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر دو تین نمازوں کے بعد آدمی کو پتہ چلے کہ وہ حالتِ جنابت میں تھا تو کیاادا شدہ نمازوں کا اعادہ کرنا ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حالتِ جنابت میں پڑھی ہوئی نمازوں کا اعادہ ضروری ہے۔

صحیح مسلم وغیرہ میں حدیث ہے:’لَا تُقبَلُ صَلَاةٌ بِغَیرِ طُهُورٍ ‘ (صحیح مسلم،بَابُ وُجُوبِ الطَّهَارَةِ لِلصَّلَاةِ، رقم:۲۲۴)

یعنی ’’بلا طہارت نماز قبول نہیں ہوتی۔‘‘ اور امام بخاری رحمہ اللہ  نے اپنی ’’صحیح‘‘ میں انہی لفظوں کے ساتھ تبویب بھی قائم کی ہے۔ یہ طہارت وضواور غسل سب کو شامل ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:664

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ