سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(778) نمازی کو اگر قضا شدہ نماز یاد آجائے تو…؟

  • 24787
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 522

سوال

(778) نمازی کو اگر قضا شدہ نماز یاد آجائے تو…؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر بھولے سے حاضر نماز شروع کردی اور اسی دوران پہلی قضاء شدہ نماز یاد آئی تو سلام پھیرنے کے بعد قضاء شدہ نماز ادا کرنے کے بعد حاضر نماز جو خلافِ ترتیب پہلے پڑھ لی ہے، دہرانی چاہیے یا نہیں؟ مؤطا امام مالک میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما  کا قول ہے، کہ جو شخص قضاء شدہ نماز ادا کرنا بھول جائے اور امام کی اقتداء میں نماز ادا کرتے ہوئے اسے یاد آئے تو سلام پھیرنے کے بعد جب قضاء شدہ نماز پڑھ چکے امام کی اقتداء میں ادا کی ہوئی نماز کا اعادہ کرے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی صورت میں ترتیب ضروری نہیں رہتی، حاضر نماز کے بعد فوت شدہ نماز پڑھ لے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  کی سابقہ گفتگو میں بھی اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔ ترتیب والی احادیث کا جواب یہ ہے کہ حدیث

’لَا صَلَاةَ اِلَّا الَّتِیْ أُقِیمَت لَهَا‘(مسند أحمد،رقم:۸۶۲۳)،( شرح مشکل الآثارللطحاوی ، رقم:۴۱۲۸،۴۱۲۹)سے معلوم ہوا کہ جب اقامت ہوجائے، تو ترتیب ملحوظ رکھنا ضروری نہیں۔ ہاں اور وقتوں میں ترتیب سے پڑھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما  کی روایت جو مؤطا میں ہے وہ اُن کا قول ہے جو سابقہ مرفوع حدیث کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:657

محدث فتویٰ

تبصرے