السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقتدی امام کے ساتھ جس رکعت میں شامل ہو گا وہ اس کی پہلی رکعت ہو گی، یا وہی رکعت شمار کی جائے گی جو امام کی ہو گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح حدیث میں ہے کہ:
’ فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا ‘(صحیح البخاری،بَابُ قَولِ الرَّجُلِ: فَاتَتنَا الصَّلاَةُ،رقم:۶۳۵)
’’ نماز کا جتنا حصہ امام کے ساتھ پاؤ پڑھو اور جو فوت ہو جائے وہ پورا کرلو۔‘‘
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بعد میں شامل ہونے والا شخص امام کی فراغت کے بعد جتنی نماز پڑھتا ہے وہ اس کی پچھلی نماز ہے اور جو امام کی اقتداء میں پڑھی وہ اس کی پہلی ہے۔ کیونکہ حدیث ہذا میں فوت شدہ کے بارے میں اِتمَام کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جس کے معنی اخیر سے پورا کرنے کے ہیں اور اخیر سے پورا کرنا اسی صورت میں ہو سکتا ہے، کہ امام کی فراغت کے بعد پڑھی جانے والی نماز اخیر کی ہو۔
تفصیل کے لیے ’’فتح الباری‘‘ (۱۱۸/۲۔۱۱۹)کا مطالعہ مفید رہے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب