سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(756) کیا امام کی غلطی پر مسبوق تکمیلِ نماز کے بعد سجدہ سہو کرے گا؟

  • 24765
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 793

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر مسبوق کے شامل ہونے سے پہلے امام کو سہو ہوا تھا اور امام نے سلام کے بعد سجدۂ سہو کیا۔ مسبوق اپنی نماز مکمل کرنے کے بعد اکیلا سجدۂ سہو کرے گا یا نہیں۔مقتدی اس وقت تک امام کی اقتداء کا پابند ہوتا ہے جب تک وہ سلام نہ پھیرے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسبوق اگر فوت شدہ نماز کی قضائی کے آغاز میں ہو تو پھر بھی احوط یہی ہے، کہ امام کے ساتھ مل کر سجدۂ سہو کرے۔ بایں صورت ’’جرِّ جوار‘‘ کے قاعدہ کا انطباق ہوگا۔ ہاں البتہ امام اگر تاخیر سے سجدۂ سہو کرتا ہے تو پھر مسبوق کو بعد از فراغت سجدۂ سہو کرنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ مسبوق انفرادی نماز میں امام کی سابقہ غلطی کا متحمل نہیں ہوتا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:646

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ