السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقتدی جب جماعت میں شامل ہو تو تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھے، پھر رفع الیدین کرکے سجدہ یا تشہد میں امام کے ساتھ شریک ہویا سیدھا رفع الیدین کرکے امام کے ساتھ شامل ہو جائے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ظاہر یہ ہے کہ مقتدی ہاتھ باندھے بغیر بعد از تکبیر تحریمہ اسی حالت میں چلا جائے جس میں امام کو پاتا ہے۔ جامع ترمذی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہے:
’فَلْیصْنع کما یصنع الامام‘(سنن الترمذی،بَابُ مَا ذُکِرَ فِی الرَّجُلِ یُدْرِکُ الإِمَامَ وَهُوَ سَاجِدٌ کَیْفَ یَصْنَعُ ،رقم:۵۹۱)
اور سنن ابی داؤد میں قصہ معاذ رضی اللہ عنہ میں ہے:
’لا أراه علی حال الا کنت علیها‘(سنن ابی داؤد،بَابُ کَیْفَ الْأَذَانُ،رقم:۵۰۶)
علامہ احمد شاکر رحمہ اللہ نے جامع ترمذی کے حاشیہ پر اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے السلسلة الصحیحة (رقم:۱۱۸۸) میں اس کو صحیح کہا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب