السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی آدمی نماز میں دیر سے شامل ہو تا ہے تو کیا جو رکعت وہ پڑھے وہ اس کی پہلی رکعت ہوگی یا جو امام امام پڑھ رہا وہ والی ہوگی۔ نیز دیر سے آنے پر نماز میں شامل ہونے کا طریقہ کی ہے مثال کے طور پر امام سجدے یا کسی اور حالت میںہے تو جو آدمی آئے وہ ایک ہی بار رفع یدین کرے گا اور امام کے ساتھ مل جائے یا جس طرح اکثر کرتے ہیں کہ رفع یدین کرکے تھوڑی دیر ہاتھ باندھتے ہیں پھر امام کے ساتھ دوبارہ اللہ اکبر کہہ کر ملتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام کے ساتھ بعد میں ملنے والے کی نماز پہلی ہوگی۔ حدیث میں ہے
’ مَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا وَ مَا فَاتَکُمْ فَأَتَمُّوْا‘(صحیح البخاری،بَابُ قَولِ الرَّجُلِ: فَاتَتنَا الصَّلاَۃُ،رقم:۶۳۵)
’’جتنی نماز امام کے ساتھ پاؤ پڑھو اور جتنی فوت ہو جائے پوری کرو۔‘‘
اس حدیث میں فوت شدہ نماز کی بابت ، اِتمام ‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ جس کے معنی آخر سے پورا کرنے کے ہیں اور اخیر سے پورا کرنا اس صورت سے ہو سکتا ہے کہ جو امام کی قراء ت کے بعد پڑھے وہ اس کی اخیر ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب