السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ۲۷رمضان کو قرآن مکمل کرنا پھر اس پر مٹھائی بسلسلہ تقاریر اور اجتماعی دعا اور پھر اس پر مزید اضافہ کہ مسجد کی لائٹس بند کرنا۔ کیا قرآن وسنت سے جائز ہے اور اندھیرے میں اجتماعی دعا کا کیا ثبوت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ رمضان میں تلاوت قرآن مجید کا اہتمام کثرت سے ہونا چاہیے۔ چنانچہ (مشکوٰۃ باب الاعتکاف) میں حدیث ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان میں جبریل علیہ السلام سے قرآنِ مجید کا دور کرتے تھے اور جس سال آپ فوت ہوئے اس سال دو دفعہ دور کیا۔( صحیح البخاری، بَابٌ:أَجوَدُ مَا کَانَ النَّبِیُّ ﷺ یَکُونُ فِی رَمَضَانَ،رقم:۱۹۰۲) لیکن ستائیس تاریخ کی تعیین نہیں۔ بلا تعیین ستائیس کو بھی ختم ہوجائے تو کوئی حرج نہیں۔ باقی امور کا اضافہ سنت سے ثابت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب