السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دعا مختصر ہونی چاہیے یا طویل؟
ہمارے محلے کی مسجد کے خطیب صاحب نمازِجمعہ کے بعد اتنی لمبی دعا مانگتے ہیں کہ لوگ ہاتھ اٹھائے ہوئے تھک جاتے ہیں وہ اتنی دیر جمعہ کی دو رکعتیں پڑھانے میں نہیں لگاتے جتنی دیر دعا مانگنے میں لگا دیتے ہیں۔ آپ مہربانی کرکے وضاحت فرمائیں کہ کیا اُن کا یہ عمل شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمعہ یا اس کے علاوہ عام فرضی نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اہتمام امامت کے فرائض میں سے نہیں ہے۔ سلام پھیرنے پر مقتدی امام کی اقتداء سے آزاد ہو جاتا ہے اور امام صاحب اگر کسی وجہ سے دعا مانگنا چاہیں تو آپ ان کے ساتھ دعا کرنے کے پابند نہیں ۔بیٹھے ورد کرنا چاہیںتو کر سکتے ہیں۔ یا مسجد سے اُٹھ کر باہر جانا چاہیں تو اس سے بھی کوئی امر مانع نہیں۔ باقی رہا داعی کا دعا لمبی یا مختصر کرنا سو یہ داعی کے نشاط پر منحصر ہے، اس میں شرعی کوئی پابندی نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب