السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نماز یا عام جلسوں وغیرہ کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کیسا ہے ؟ جب کہ کچھ ساتھی کہتے ہیں کہ بالکل صحیح نہیں۔ ضلع راجن پور کی بستی جھینہ میں جلسہ کے بعد مولانانے ہاتھ اٹھا کر دعا کروائی اورلوگوںنے بھی ہاتھ اٹھائے اور دعا مانگی۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یاد رہے عام حالات میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا جواز ہے۔ اس بارے میں قریباً تیس روایات وارد ہیں۔ اصل بات یہ ہے، کہ فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا ثبوت نہیں۔ دیگر مواقع پر بوقت ِ ضرورت اجتماعی دعا کا جواز ہے، جس طرح صلوٰۃِ استسقاء وغیرہ میں اس کا ثبوت ملتا ہے یا کوئی حاجت مند دعا کے لیے کہہ دے، تو پھر بھی ہو سکتی ہے۔ جلسہ کے موقع پر جن حضرات نے ہا تھ اٹھا کر اجتماعی دعا کی ، ممکن ہے ان کے پیش نظر کسی کی فریاد یا کوئی اور سبب ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب