السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرض نماز کے بعد اگر کوئی شخص دعا کرنے کی اپیل کرے تو کیا امام اور مقتدی اجتماعی دعا کر سکتے ہیں؟ نیز نماز جمعہ کے بعد اجتماعی دعا کرنا کیسا ہے؟ (محمد شاہد، حجرہ شاہ مقیم)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی ضرورت کی بناء پر اجتماعی دعا میں کوئی حرج نہیں۔ ’’صحیح بخاری میں ہے:
’ فَرَفَعَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَدَیهِ یَدعُو، وَ رَفَعَ النَّاسُ اَیدِیَهُم مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَدعُونَ‘(صحیح البخاری، اَبواب الاستسقاء ، بَابُ رَفَعِ النَّاسِ اَیدِیَهُم مَعَ الاِمَامِ فِی الاِستِسقَاءِ۔،رقم:۱۰۲۹)
اس کے وقت کا کوئی تعین نہیں، چاہے فرض نماز کے بعد ہو یا جمعہ کی نماز کے بعد۔ اگر فرض نمازاور جمعہ کے بعد طریقۂ مسنونہ سمجھ کر مسلسل اس طرح دعا کی جائے، تو یہ سنت سے ثابت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب