السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل امام صاحبان فرض نماز کے بعد مقتدیوں کے ساتھ مل کر اجتماعی دعا مانگتے ہیں کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی فرض نمازوں کے بعد اسی طرح اجتماعی دعا مانگا کرتے تھے۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا نہیں کرتے تھے تو پھر یہ دعا مانگنا بدعت ہے یا کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کرنا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ ظاہر ہے عدمِ ثبوت کی بناء پر’’احداث فی الدین‘‘ ہی قرار پائے گی۔
صحیح حدیث میں ہے: ’ مَن اَحدَثَ فِی اَمرِنَا هَذَا مَا لَیس مِنهُ فَهُوَ رَدٌّ ‘صحیح البخاری بَابُ إِذَا اصطَلَحُوا عَلَی صُلحِ جَورٍ فَالصُّلحُ مَردُودٌ،رقم:۲۶۹۷" یعنی’’ جو دین میں اضافہ کرے، وہ مردود ہے۔‘‘
اس سلسلہ میں حکیم مولوی عماد الدین حنفی دیوبندی بلوچستانی کی تالیف’’التحقیق الحسن فی نفی الدعا الاجتماعی بعد الفرائض والسنن‘‘لائقِ مطالعہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب