السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے تعزیت کے واقعہ والی حدیث (ابوداؤد مع عون المعبود:۳/۱۶۰) کی سند کیسی ہے؟ اس حدیث سے یا ترمذی رحمہ اللہ کی مذکورہ بالا حدیث سے تعزیت کے موقع پر مروّ جہ اجتماعی دعا ثابت ہوتی ہے یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حدیث سنداً ضعیف ہے۔ اگر صحیح بھی مانی جائے تو اس میں اجتماعی مروّجہ دعا کا ذکر ہی نہیں۔ اسی طرح ترمذی کی مذکورہ روایت سے بھی تعزیت کے موقع پر مروّجہ اجتماعی دعا کا ثبوت نہیں ملتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب