السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صبح کے وقت میں امت کے لیے برکت رکھ دی گئی ہے لہٰذا نمازِ فجر کے بعد سونا نہیں چاہیے۔ جو سوجائے گا وہ برکت(روزی) سے محروم کردیا جائے گا۔‘‘ کیا یہ مسئلہ حدیث سے ثابت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دن کا پہلا حصہ بلاشبہ جملہ کاروبار کے لیے باعث برکت ہے ، جس طرح کہ ترمذی، ابوداؤد، اور دارمی کی روایت میں تصریح موجود ہے۔ لیکن اس کا معنی یہ نہیں کہ نمازِ فجر کے بعد سونا منع ہے۔ ممانعت کی کوئی روایت ثابت نہیں اور نہ یہ کہ روزی سے برکت اٹھ جاتی ہے ، بہرحال نمازِ فجر کے بعد سونے سے احتراز کرنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب