السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اکثر دیوبندی حضرات فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد ماتھے پر ہاتھ رکھ لیتے ہیں میں نے ان سے پوچھا کیا پڑھتے ہیں کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ۔ مثلاً یاقوی وغیرہ تاہم میں نے حصن حصین(اُردو ترجمہ والی) میں صبح و شام کی بہت سی دعاوں میں آخر پر یہ لکھا ہوا پڑھا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کے بعد ماتھے پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھتے تھے:
’بِسمِ اللّٰهِ الَّذِی لَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحمٰنُ الرَّحِیمُ۔ اَللّٰهُمَّ اذهَب عَنِّی الهَمَّ وَالحُزنَ ‘
لیکن حوالہ ندارد۔علمائے کرام نے کہا کہ یہ دعا حدیث میں موجود ہے میں اس پر عمل کرتا ہوں لیکن اوّل مسنون دعائیں (آیت الکرسی، سبحان اﷲ، الحمد ، اﷲ اکبر وغیرہ) اور سب سے آخر میں مذکورہ دعا۔ عرض یہ ہے کہ آپ اس کی استنادی حیثیت پر مفصل روشنی ڈالیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حصن حصین عربی اور اس کی شرح ’’تحفۃ الذاکرین‘‘ میں عمل ہذا کا ذکر نہیں۔ ورد وظائف کی بعض دیگر کتابوں میں بھی مجھے اس کی اصل معلوم نہیں ہو سکی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب