السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز کے آخری تشہد میں درود شریف کے بعد ’رَبِّ اجعَلنِی…الخ‘ اور ’رَبَّنَا اٰتِنَا…الخ‘ کب اور کیسے شروع ہوا۔ اصل دعا کونسی ہے جو فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عین مطابق ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سلام پھیرنے سے قبل نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی کو اختیار دیا ہے، جونسی دعا چاہے۔ پڑھ سکتا ہے۔ حدیث میں ہے:
’ثُمَّ یَتَخَیَّرُ مِنَ الدُّعَاءِ أَعجَبَهٗ إِلَیهِ، فَیَدعُوا‘صحیح البخاری: بَابُ مَا یُتَخَیَّرُ مِنَ الدُّعَاء ِ بَعْدَ التَّشَهُّدِ وَلَیْسَ بِوَاجِبٍ، رقم:۸۳۵
’’پھر جو دعا نمازی کو زیادہ پسند ہو پڑھ لے۔‘‘
منصوص بعض دعائیں ملاحظہ فرمائیں!
۱۔ اَللّٰهُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِكَ مِن عَذَابِ القَبرِ، وَ اَعُوذُبِكَ مِن فِتنَةِ المَسِیحِ الدَّجَّالِ، وَاَعُوذُبِكَ مِن فِتنَةِ المَحیَا، وَ فِتنَةِ المَمَاتِ۔ اَللّٰهُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِكَ مِنَ المَأثَمِ وَالمَغرِمِ۔ صحیح البخاری،بَابُ الدُّعَاء ِ قَبْلَ السَّلاَمِ،رقم:۸۳۲
۲۔ اَللّٰهُمَّ اِنِّی ظَلَمتُ نَفسِی ظُلمًا کَثِیرًا۔ وَ لَا یَغفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّا اَنتَ۔ فَاغفِرلِی مَغفِرَةً مِّن عِندَكَ ، وَارحِمنِی اِنَّكَ اَنتَ الغَفُورٌ الرَّحِیم۔ صحیح البخاری،بَابُ الدُّعَاء ِ قَبْلَ السَّلاَمِ،رقم:۸۳۴
اختیارِ نبوی کی بناء پر سوال میں مُشَارٌ اِلَیہ(یعنی جن کی طرف اشارہ کیا گیا ہے) أدعیہ کو بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ بالخصوص’ربّنَا آتِنَا… ‘ کو محدثین نے جامع دعا قرار دیا ہے ۔ جامع سے مراد ہے، کہ الفاظ تھوڑے اور معانی بہت یا ایسی دعا جو مقصد اور مطلب کو جمع کرنے والی ہو۔
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لاغر مریض سے کہا تھا:
’ أَفَلا قُلتَ : اَللّٰهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنیَا…الخ، قَالَ : فَدَعَا اللّٰهَ بِهٖ، فَشَفَاهُ اللّٰهُ ‘ صحیح مسلم،بَابُ کَرَاهَةِ الدُّعَاء ِ بِتَعْجِیلِ الْعُقُوبَةِ فِی الدُّنْیَا،رقم:۲۶۸۸، بحواله مشکوٰة باب جامع الدعا
’’ پس تو نے کیوں نہ کہا؟ یا الٰہی! ہم کو دنیا میں بھلائی اور آخرت میں بھلائی دے…الخ‘‘
پس اس شخص نے اﷲ سے یہ دعا مانگی، تو اﷲ نے اسے صحت یاب کردیا۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب