السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لوگ تشہد میں انگلی کو اُوپر نیچے حرکت دیتے ہیں اور مالکیہ دائیں بائیں۔ حدیث یا آثار سے کیا ثابت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تشہد میں سبابہ انگلی کے ساتھ مسلسل حرکت کا ذکر احادیث میں موجود ہے۔ وائل بن حجر رحمہ اللہ کی روایت میں پہلے انگلی اٹھانے کا بیان ہے۔ پھر یوں الفاظ ہیں: ’فَرَأیتُهٗ یُحَرِّکُهَا یَدعُوا بِهَا ‘السنن الکبرٰی للبیهقی،بَابُ مَنْ رَوَی أَنَّهُ أَشَارَ بِهَا وَلَمْ یُحَرِّکْهَا،رقم:۲۷۸۷،سنن النسائی،بَابُ قَبْضِ الثِّنْتَیْنِ مِنْ أَصَابِعِ الْیَدِ الْیُمْنَی …الخ،رقم:۱۲۶۸"
یعنی ’’میں نے آپ کو دیکھا انگلی کی حرکت کے ساتھ دعا کرتے۔‘‘ اور جس روایت میں عدمِ حرکت کا بیان ہے۔ وہ شاذ ہے یا منکر۔ وہ قابل ِ حجت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب