السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کا دایاں ہاتھ کسی وجہ سے کٹ جاتا ہے تو اب حالت نماز میں بائیں ہاتھ کی انگلی کو شہادت کے لیے اٹھا سکتا ہے یا کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داہنا ہاتھ کٹنے کی وجہ سے جس طرح وضو کرنے والے سے اس کا دھونا ساقط ہو جاتا ہے، اسی طرح شہادت کی انگلی کی حرکت بھی ساقط ہوجاتی ہے۔ البتہ بعض اہلِ علم نے کہا ہے، کہ بازو کا اگر سرا موجود ہو، تو صرف اسے ہی دھو لیا جائے، لیکن کوئی بھی قائل نہیں، کہ اس کے بجائے بائیں ہاتھ کو دو دفعہ دھویا جائے۔ اسی طرح ’’رفع سبابہ‘‘ کا مسئلہ سمجھ لینا چاہیے۔ کیونکہ اس کے دائیں ہاتھ کی تسبیح والی انگلی ہی اس کام کے لیے مقرر ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب