السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تشہد میں انگلی کے اٹھانے اور ہلانے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تشہد میں انگلی اٹھانی چاہیے۔ احادیث کے ظاہر سے جو معلوم ہوتا ہے، وہ یہ ہے، کہ شروع تشہد سے انگلی اٹھانی چاہیے۔ جیسا کہ علامہ مبارکپوری رحمہ اللہ نے تحفۃ الاحوذی (۲/ ۱۸۳) میں کہا ہے۔ نیز حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی روایت ’یُحَرِّکُهَا‘ کے مطابق سلام پھیرنے تک اسے حرکت دیتے رہنا چاہیے۔
التعلیقات السلفیہ علی سنن النسائی میں ہے:
’ ظَاهِرُ الاَحَادِیثِ یَدُلُّ عَلٰی اَنَّ الاِشَارَةَ مِن اِبتِدَائِ الجُلُوسِ اِلٰی آخِرِهٖ ‘ (۱۳۷/۱)
’’ظاہر احادیث دلالت کرتی ہیں ،کہ اشارہ ’’تشہد‘‘ کے آغاز سے لے کر اخیر تک ہے۔‘‘
’’عون المعبود‘‘ میں سید نذیر حسین رحمہ اللہ سے بھی یہی نقل کیا ہے، کہ
’ اَنَّ المُصَلَّی یَستَمِرُّ عَلَی الرَّفعِ اِلٰی آخِرِ الدُّعَائِ بَعدَ التَّشَهُّدِ ‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب