السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا سلام پھیرنے والی ’’ التحیات‘‘ میں پاؤں نکال کر بیٹھنا صرف چار رکعت والی نماز میں ضروری ہے یا دو رکعت والی نماز میں بھی یہی طریقہ ہے؟ اور کیا ہر بڑی التحیات میں پاؤں نکال کر بیٹھنا سنت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
’’صحیح بخاری کے باب’سُنَّةَُ الجُلُوسِ فِی التَّشَھَّدِ‘ کے تحت ابو حمید الساعدی کی روایت میں الفاظ، ’وَ اِذَا جَلَسَ فِی الرَّکعَةِ الاٰخِرَةِ ‘۔صحیح البخاری،بَابُ سُنَّةِ الجُلُوسِ فِی التَّشَهُّدِ، رقم:۸۲۸" سے، امام شافعی رحمہ اللہ کا استدلال ہے، کہ صبح کی نماز کے تشہد میں ’’تشہد اخیر‘‘ کی طرح بیٹھنا چاہیے۔ فتح الباری:۳۰۹/۲" آخری تشہد میں پاؤں نکال کر بیٹھنا سنت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب