السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الاعتصام جلد ۵۳ کا شمارہ نمبر ۴۰ زیر نظر ہے۔ اس شمارے کے صفحہ نمبر ۷ پر ’’بین السجدین‘‘ کی معروف دعا ’اَللّٰهُمَّ اغفِرلِی وَارحَمنِی وَاھدِنِی وَ عَافِنِی وَارزُقنِی‘کے بارے آپ نے تحریر فرمایا۔جس کا خلاصہ یہ ہے کہ: ’’روایت ہذا حبیب بن ابی ثابت کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔‘‘(الاعتصام ۵۳؍ ۴۰ مجریہ ۱۹؍ اکتوبر ۲۰۰۱ء )
لیکن مذکورہ دعا صحیح مسلم سے ثابت ہے۔
’ عَن اَبِی مَالِكِ الاَشجَعِیِّ عَن اَبِیهِ قَالَ: کَانَ الرَّجُلُ اِذَا اَسلَمَ عَلَّمَهُ النَّبِیَّﷺ الصَّلٰوةَ ثُمَّ اَمَرَهُ اَن یَدعُوا بِهٰؤلَاءِ الکَلِمَاتِ :اَللّٰهُمَّ اغفِرلِی وَارحَمنِی وَاهدِنِی وَ عَافِنِی وَارزُقنِی‘صحیح مسلم کتاب الذکر والدعا،بَابُ فَضْلِ التَّهْلِیلِ وَالتَّسْبِیحِ وَالدُّعَاءِ، رقم:۲۶۹۷
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ یہ دعا’’ صحیح مسلم (۲؍ ۳۴۵) میں ثابت ہے۔ لیکن عمومی دعا کے طور پر۔ جس حدیث کا ضعف بیان ہوا ہے، وہ دو سجدوں کے درمیان ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب