سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(618) امام مسجد کا بھولے سے نمازِ تراویح میں تین رکعات ایک سلام کے ساتھ پڑھنا

  • 24628
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 513

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امام مسجد نے بھولے سے نمازِ تراویح میںتین رکعات ایک سلام کے ساتھ یعنی ایک رکعت زائد پڑھ لی۔ پھر آخر میں سجدۂ سہو کیا۔ اس کے بعد اگلی دو رکعت کی بجائے صرف ایک رکعت تراویح پڑھی اور اس میں بھی سجدۂ سہو کیا، بھولے سے زائد پڑھی ہوئی رکعت کو بھی شمار کیا، اور اسی رکعت سے متعلق سجدۂ سہو دوبارہ کیا۔ کیا یہ دونوں امور یعنی ان رکعات کو شمار کرنا اور دوبارہ سجدۂ سہو کرنا درست تھا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بایں صورت مصلِّی(نمازی) کو چاہیے، کہ تین رکعات کے ساتھ ہی بلا سلام پھیرے چوتھی رکعت کا اضافہ کرے۔ پھر قبل از سلام سجدۂ سہو کرکے فارغ ہو جائے۔ یہ جو طریقِ کار امام مسجد نے اختیار کیا ہے اس کی چنداں ضرورت نہیں تھی۔ مضٰی ما مضی (جوہو گیا سو ہو چکا) اب اسے دہرانے کی ضرورت نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:535

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ