سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(616) قنوت وتر بھولنے پر سجدہ سہو کا حکم

  • 24626
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 927

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وِتر میں دعا کس طرح پڑھنی چاہیے،رکوع کے بعد یا پہلے ، تکبیر کہہ کر یا بغیر تکبیر کے ، اور دعا ہاتھ اٹھا کر کرنی چاہئیے یا چھوڑ کر یا سینے پر باندھ کر، اگر نمازِ وتر میں دعا بھول جائیں تو سجدۂ سہو کرنا چاہیے یا نہیں؟ اور قنوتِ نازلہ کی بھی وضاحت کردیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازِ وِتر میں ’’دعاے قنوت‘‘ رکوع سے پہلے پڑھنی چاہئیے۔ رسولِ اکرمﷺ کا قول و فعل اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کا عمل اس کے مطابق تھا۔ چنانچہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے، کہ نبیﷺ تین وِتر پڑھتے تھے۔ پہلی رکعت میں ’’سورۃ الاعلیٰ‘‘ اور دوسری میں’’الکافرون‘‘اور تیسری میں ’’سورۃ الاخلاص‘‘ پڑھتے اور ’’دعائے قنوت‘‘ رکوع سے پہلے پڑھتے تھے۔(ملخصاً) حدیث ہذا سند کے اعتبار سے صحیح ہے، اور تمام رواۃ ثقات ہیں۔ عمل الیوم واللیلة،للنسائی:۷۳۴

دوسری روایت میں ہے:

’ عَلَّمَنِی رَسُولُ اللّٰه صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ  اَن اَقُولَ : إِذَا فَرَغتُ مِن قِرَاءَتِی فِی الوِترِ’اللّٰهُمَّ اهدِنِی‘التوحید لابن منده،رقم:۳۳۸، الاحاد والمثانی لابن ابی عاصم،رقم:۴۱۵

یعنی حضرت حسن رضی اللہ عنہ  فرماتے ہیں: کہ رسول اﷲﷺ نے مجھے تعلیم دی، کہ وِتر میں قرأت سے فراغت کے بعد میں ’اَللّٰهُمَّ اهدِنِی‘ پڑھوں۔‘‘

تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!’’إرواء الغلیل‘‘ (۱۶۸/۲) نیز حضرت علقمہ رضی اللہ عنہ  کا بیان ہے، کہ ابن مسعود اور صحاب رسول رضی اللہ عنہم  نمازِ وِتر میں ’’قنوت‘‘ رکوع سے پہلے پڑھتے تھے۔ اس ’’أثر‘‘ کی سند صحیح ہے۔ ملاحظہ ہو!مصنف ابن أبی شیبہ:۳۰۲/۲ اور صحیح ابن خزیمہ(۱۱۰۰) میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ  کی روایت میں رکوع کے بعد بھی قنوتِ وِتر کا جواز ہے تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! (القول المقبول فی تخریج  أحادیث الرسولﷺ)

قنوت وِتر اور قنوت نازلہ کو جمع کی صورت میں رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کر بھی دعا کی جا سکتی ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ  وغیرہ کا رجحان اسی طرف معلوم ہوتا ہے۔ اور نمازِ وِتر میں اگر کوئی دعا قنوت بھول جائے، تو ’’سجودِ سہو‘‘ کے سلسلہ میں سلف سے نفی اور اثبات میں دونوں قسم کے آثار ملتے ہیں۔ ملاحظہ ہو!  ’’کتاب الوتر‘‘ امام محمد بن نصر مروزی۔بظاہر اس امر میں وسعت معلوم ہوتی ہے۔(واﷲ تعالیٰ اعلم)

قنوت نازلہ وہ دعا ہے، جو کسی حادثہ کے موقعہ پر بعد از رکوع پڑھی جاتی ہے۔ اس کے الفاظ کی صراحت ’’کتاب الوتر مروزی‘‘ اور ’’حصن حصین‘‘(۳۲۱) میں موجود ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:533

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ